حق و باطل کو جدا کرنے والا

IQNA

قرآن کیا ہے؟ / 7

حق و باطل کو جدا کرنے والا

7:20 - June 18, 2023
خبر کا کوڈ: 3514482
ایکنا تھران: رب العزت نے قرآن میں کئی بار کہا ہے کہ قرآن حق کو باطل سے جدا کرنے والا ہے اور یہی اس کتاب کی خاص خاصیت ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن نے مختلف سورتوں میں مختلف انداز سے  حق سے باطل کو شناخت کرنے کے معیار کا ذکر کیا ہے. عبارت «فصل»  آیت 13 سوره طارق میں بیان ہوا ہے: «إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْل‏؛ یہ (قرآن) ایسی بات ہے جو حقّ کوباطل سے جدا کرتا ہے.»(طارق، 13). عبارت «فرقان»(حق کو باطل سے جدا کرنے والا) سوره فرقان کے شروع میں آیا ہے: «تَبَارَكَ الَّذِى نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلىَ‏ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَلَمِينَ نَذِيرًا؛ بزرگ [و مبارک‏] ہے جو اپنے بندے پر فرقان نازل فرماتا ہے تاکہ دنیا کو خبردار کرسکے.»(فرقان:1).

 

لفظ فصل کے معنی میں کہا گیا ہے: جدا ہونا اور آشکار ہونا دو چیزوں میں تاکہ انکے درمیان فاصلہ ایجاد ہوجائے اور فرقان بھی انہیں معنی میں آیا ہے۔

اس صفت کی شان اس قدر باعظمت ہے کہ خداوند متعال نے اس کتاب کو جو حق کو باطل سے جدا کرنے والا ہے مبارک کہا ہے(فرقان:1) اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ خير و بركت یہ ہے کہ انسان حق کو باطل سے شناخت کرنے کے حوالے سے وسیلہ رکھے۔

ایک حدیث میں امام على(ع) رسول گرامی اسلام سے شناخت بارے نقل کرتے ہیں کہ:

 

«انها ستكون فتنة! قلت فما المخرج منها يا رسول اللَّه؟! قال كتاب اللَّه فيه نبا من قبلكم، و خبر ما بعدكم، و حكم ما بينكم، هو الفصل ليس بالهزل من تركه من جبار قصمه اللَّه و من ابتغى الهدى فى غيره اضله اللَّه؛ جلد تمھارے درمیان ایک فتنہ ظاہر ہوگا، میں نے عرض کیا اے رسول خدا! راه نجات کیا ہے؟ فرمایا: قرآن ہے جو تمھارے درمیان اگلے پچھلے کی داستان اور شناخت دینے والا ہے، ایسا کلام ہے جسمیں حق کو باطل سے جدا کیا جاتا ہے۔ سنجیدہ ہے شوخی نہیں، جو جبار اس کو ترک کرے گا خدا اس کو توڑ دے گا اور جو اس کے سوا ہدایت ڈھونڈے گا خدا اس کو گمراہ کرے گا!»

 

اس حدیث میں کہا گیا ہے کہ صفت کسی خاص زمانے سے محدود نہیں بلکہ ہر دور کے لیے صدق کرتا ہے یہ دکھاتا ہے کہ قرآن کو محتوا انسانی فطرت سے مربوط ہے جو انسانی ضروریات کو بہترین انداز میں جواب دیتا ہے۔

معاشرے کی فضا ہمیشہ پرسکون نہیں ہوتا اور کبھی اس میں فتنہ ظاہر ہوتا ہے اور اس وقت حق و باطل اس قدر مخلوط ہوتا ہے کہ حق و باطل میں پہچان مشکل ہوجاتی ہے اس دور میں قرآن جلوہ گر ہوتا ہے ایسی کتاب جو ہر دور میں حق و باطل کو الگ کرسکتی ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha