حیدرآباد یونیورسٹی میں مندر بنانے پر کشیدگی

IQNA

اے بی وی پی تاویل کر رہی ہے تو بائیں بازو کی تنظیمیں مخالفت

حیدرآباد یونیورسٹی میں مندر بنانے پر کشیدگی

20:07 - May 15, 2022
خبر کا کوڈ: 3511860
تہران ایکنا: حیدرآباد یونیورسٹی میں پتھر کے ڈھانچوں کے درمیان رام مندر کی تعمیر کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ رام نومی کے دن اس جگہ پر بھگوان رام کی تصویر لگا دی۔

روزنامہ سہارا کے مطابق حیدرآباد یونیورسٹی میں پتھر کے ڈھانچوں کے درمیان رام مندر کی تعمیر کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ رام نومی کے دن اس جگہ پر بھگوان رام کی تصویر لگا کر اسے رام مندر قرار دیا گیا، جس کی یونیورسٹی کی کئی طلبا تنظیمیں مخالفت کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ یونیورسٹی کو بھگوا بنانے کی کوشش ہے۔
امبیڈکر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے ایس اے) اور اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) پر بغیر کسی وجہ کےمندر کے ذریعہ یونیورسٹی کے غیر ہندو طلبہ کو اکسانے کا الزام لگایا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے پر اے بی وی پی کی طرف سے بھی ایک بیان آیا ہے۔ اے بی وی پی نے سرکاری طور پر خود کو اس معاملے سے الگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طلبا کی اپنی مذہبی آزادی ہے۔

جانکاری کے مطابق اتوار کو رام نومی کے دن طلباء نے ہاسٹل ایف اور چیف وارڈن کے دفتر کے قریب چٹان کے پاس جگہ کو بھگوا رنگ سے پینٹ کیا اور درخت کے پاس بھگوان رام کی تصویر اور کچھ بھگوا رنگ کے جھنڈے، لیمپ لگائے۔ کچھ طلبا نے اس پتھر پر اوم اور سواستیک کے نشانات بھی بنائے۔ رام نومی کے دن طلباء نے یہاں بیٹھ کر پوجا کی اور اس جگہ کو رام مندر کے طور پر قائم کیا۔

 

نظرات بینندگان
captcha