غزہ پر بم باری ، بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید

IQNA

غزہ پر بم باری ، بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید

11:23 - May 11, 2021
خبر کا کوڈ: 3509274
استقامی گروپوں نے راکٹ باری کے بعد اسرائیل کو مزید سخت رد عمل بارے انبتاہ کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید بم باری کی ہے جسمیں نو بچوں سمیت چوبیس فلسطینی جام شہادت نوش کرگیے ہیں۔

 

مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں 600 فلسطینی شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد حماس  اور دیگر استقامتی گروپوں نے اسرائیل میں درجنوں راکٹس فائر کیے تھے جس میں ایک بیرج بھی شامل تھا جس نے یروشلم سے کہیں دور فضائی حملوں کے سائرن بند کردیے تھے۔

 

شمالی غزہ میں نامعلوم مقام پر ہوئے ایک دھماکے میں 3 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوئے۔

 

اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان کئی روز سے جاری جھڑپوں میں شدت کے بعد تنازع بڑھنے کا خدشہ ہے جبکہ یروشلم میں ہونے والے حملے نے کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

 

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس کے خلاف لامحدود آپریشن کا انتباہ دیا ہے۔

 

ایک تقریر میں اسرائیلی وزیراعظم نے حالیہ راکٹ حملوں پر حماس پر ‘سرخ لکیر’ عبور کرنے کا الزام عائد کیا اور اس پر بھرپور ردِعمل دینے کا وعدہ کیا۔

 

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’جس نے بھی حملے کیے ہیں اسے بھاری قیمت چکانا ہوگی اور خبردار کیا کہ لڑائی کچھ عرصے تک جاری رہ سکتی ہے۔

 

حماس اور دیگر جہادی تنظیموں کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی سے یروشلم شہر کے فضائی حملے کے سائرن بند کر کے راکٹس فائر کیے تھے۔

 

سائرن بند ہونے کے بعد یروشلم میں دھماکے کی آوازیں سنائی دیں لیکن کسی کے زخمی ہونے یا نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

 

حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ راکٹ حملہ یروشلم میں اسرائیلی جارحیت اور جرائم کا ردِعمل تھا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ یہ دشمن کے سمجھنے کے لیے ایک پیغام ہے اور خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے مقدس مسجد الاقصیٰ پر دوبارہ چڑھائی کی یا مشرقی یروشلم کے اطراف سے فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کیا تو مزید حملے کیے جاسکتے ہیں۔

 

یروشلم میں جمعہ سے جاری پرتشدد کارروائیاں سال 2017 کے بعد بدترین ہیں جس میں یہودی آبادکاروں کی جانب سے مشرقی یروشلم میں شیخ جراح کے علاقے سے متعدد فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کی طویل عرصے سے جاری کوششوں نے مزید کشیدگی پیدا کی۔

 

اس کیس میں فلسطینیوں کی جانب سے دائر اپیل پر پیر کو سماعت ہونی تھی جسے وزارت انصاف نے کشیدگی کے سبب مؤخر کردیا۔

 

بین الاقوامی مذمت کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نے اسرائیلی پولیس تشدد کی حمایت کی ہے

 

فلسطینی ہلالِ احمر نے پیر کے روز ہونے والے حملوں میں 305 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی جس میں سے 200 ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور ان میں سے 5 کی حالت تشویشناک ہے۔

 

دوسری جانب اسرائیلی پویس نے اپنی صفوں میں 9 افراد کے زخمی ہونے کا بتایا۔.

 

اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور اردن و تیونس سمیت مختلف ممالک نے اسرائیلی کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔/

3970753

نظرات بینندگان
captcha